میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہ

میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے

میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے

Ashaar !

میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے
سرِ آئینہ مرا عکس ہے پسِ آئینہ کوئی اور ہے
میں کسی کے دست طلب میں ہوں تو کسی کے حرف دعا میں ہوں
میں نصیب ہوں کسی اور کا مجھے مانگتا کوئی اور ہے
عجب اعتبار و بے اعتباری کے درمیان ہے زندگی
میں قریب ہوں کسی اور کے مجھے جانتا کوئی اور ہے
مری روشنی ترے خدوخال سے مختلف تو نہیں مگر
تو قریب آ تجھے دیکھ لوں تو وہی ہے یا کوئی اور ہے
تجھے دشمنوں کی خبر نہ تھی مجھے دوستوں کا پتہ نہیں
تری داستاں کوئی اور تھی مرا واقعہ کوئی اور ہے
وہی منصفوں کی روایتیں وہی فیصلوں کی عبارتیں
مرا جرم تو کوئی اور تھا پر مری سزا کوئی اور ہے

سلیم کوثر

Please Comment Your Thoughts & Feelings About The Ashar Of Saleem Kosar Your Comments Will Be Highly Appreciated Plus It Will Be Fuel For Us To Do More Creative Work. Critics About The Post Will Also Be Answered & Considered For Future Posts.If You Have Any Request Please Let Us Inform And We Will Try To Post Your Request.